
کابل (بی این اے) امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں عدالتوں کے کام سے متعلق یوناما کے دعوے اور خدشات بے بنیاد ہیں۔
ایک ٹویٹ میں امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان میں عدالتوں کی سرگرمیوں کے بارے میں یوناما کے دعوؤں اور خدشات کو بے بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ افغانستان میں عدالتی نظام ماضی کے مقابلے کئی گنا مضبوط ہو چکا ہے اور انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ شہریوں کو اسلامی احکام کی روشنی میں حقوق دیے جارہے ہیں۔
اگر اس پیش رفت اور کامیابی کو پھر نظر انداز کیا جائے اور اس کا انکار کیا جائے تو یہ ناانصافی ہوگی۔ افغان عوام جانتے ہیں کہ حقیقی معنوں میں یہاں انصاف قائم ہے، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں تحفظ کو یقینی بنایا جاتا ہے، ایک شفاف عدالتی نظام موجود ہے، اور اسے مضبوط کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
دریں اثنا یوناما کے انسانی حقوق کے شعبے کی سربراہ فیونا فریزر نے دوسرے دن کہا گزشتہ 6 ماہ میں امارت اسلامیہ افغانستان کی طرف سے 274 مرد، 58 خواتین اور 2 لڑکوں کو کوڑے مارے گئے۔
امارت اسلامیہ اس بات پر زور دیتی ہے کہ ان کی کارکردگی شرعی اصولوں کے مطابق ہے جو سماجی تحفظ قائم رکھ سکتی ہے۔