(UR)اقتصادTOP(UR)(UR)خبریں(UR)سیاست

اقتصادی کمیشن نے غیر معیاری و غیر قانونی ادویات کی در آمد روکنے کے لیے پالیسی کی منظوری دے دی

کابل (بی این اے) نائب وزیر اعظم برائے اقتصادیات ملا عبدالغنی برادر اخوند کی زیر صدارت اقتصادی کمیشن کا اجلاس آج مرمریں پیلس میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں افغانستان کی قومی ترقیاتی سٹریٹجی کی تشکیل پر جامع بحث کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اقتصادی کمیشن کی رکن وزارتوں اور اداروں سے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے جس کے سربراہی نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور آفس اور سیکریٹری شپ وزارت اقتصادیات کے پاس ہوگی۔ کمیٹی تمام سرکاری اداروں کے طریقہ کار اور منصوبوں کے مطابق تیاری کے بعد اس سٹریٹجی کا مسودہ منظوری کے لیے اقتصادی کمیشن کو پیش کرے گی۔
اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی سربراہی میں نائب وزیر اعظم آفس کے نمائندے سمیت، وزارت زراعت، آبپاشی و لائیو سٹاک، مائنز و پٹرولیم اور خزانہ کی مشترکہ طور پر تشکیل دی گئی ایک کمیٹی کو ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ کجکی ڈیم سے متعلق ایکوائر کی گئی اراضی کے معاملات، باقی زمینوں کے حصول و تصرف اور ڈیم میں تلچھٹ کی وجہ سے اس کی صفائی کی فزیبلٹی کا جائزہ لینے کے لیے اس علاقے کا دورہ کرے اور اپنی رپورٹ اکنامک کمیشن کو پیش کرے۔
علاوہ ازیں اس اجلاس میں بینک آف افغانستان کی سربراہی میں وزارت خزانہ اور کانوں اور پیٹرولیم کی مشترکہ طور پر تشکیل دی گئی کمیٹی کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ ملک سے سونے کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سناروں کی یونین کے نمائندوں کے ساتھ مل کر جامع تحقیقات کرے اور اس حوالے سے اپنی رپورٹ اکنامک کمیشن کے ساتھ شیئر کرے۔
اجلاس کے اختتام پر غیر قانونی ادویات کی درآمد اور اسمگلنگ کی روک تھام کے طریقہ کار کی منظوری دی گئی۔
اس طریقہ کار کے نفاذ کے لیے وزارت خزانہ، داخلہ، قومی دفاع، صنعت و تجارت کے نائب سربراہوں کی سطح پر ایک مشترکہ کمیٹی اور نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی سربراہی میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس کو عمل در آمد کی ذمہ داری سونپی گئی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

واپس اوپر بٹن