
کابل (بی این اے) امارت اسلامیہ کے ترجمان نے انٹیلی جنس کارندے حسن عباس کی جانب سے امارت اسلامیہ کے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا۔
امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حسن عباس نامی انٹیلی جنس کارندے کی کتاب کی اشاعت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا حسن عباس نامی انٹیلی جنس ایجنٹ نے اپنی کتاب "طالبان کی واپسی” میں بے بنیاد اور دور از حقیقت باتیں کرتے ہوئے امارت اسلامیہ اور اس کے عمائدین کے خلاف الزامات لگائے ہیں۔
اس کتاب میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ آزاد نہیں ہے، اس کے کام کسی دوسرے ملک کے انٹیلی جنس اور فوجی حکام کی نگرانی میں ہوتے ہیں۔
اس انٹیلی جنس ایجنٹ کو اس بات کا ادراک نہیں ہے کہ امارت اسلامیہ کے پاس اپنی آزادی حاصل کرنے، اس کے تحفظ اور اسے جاری رکھنے کے لیے ایک قابل فخر تاریخ ہے۔ کوئی بھی معقول اور عقلمند شخص اگر امارت اسلامیہ کے بزرگوں کے طریقہ کار اور پالیسی پر تحقیق کرے تو بہت آسانی سے اس نتیجے پر پہنچے گا کہ یہ صف اور اس کے بزرگ آزادی اور خود مختاری کے اعلیٰ ترین درجے پر ہیں۔
ہمارا ماننا ہے کہ حسن عباس نامی شخص ایک انٹیلی جنس تنظیم کی طرف سے کرایہ پر لیا گیا کرائے کا کارندہ ہے جو اپنی ناکام کوششوں سے دریا کو آلودہ کرنا چاہتا ہے۔
جس طرح امارت اسلامیہ نے اپنی آزادی و خود مختاری کے حصول کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں، اسی طرح وہ اپنی آزادی و خود مختاری برقرار رکھنے کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے اور اپنی آزادی کسی بھی ملک یا انٹیلی جنس ادارے کے شکنجے میں نہیں آنے دے گی۔
ہمارے ہم وطن امارت اسلامیہ کے قائدین کو قریب سے جانتے ہیں اور ان پر پورا بھروسہ رکھتے ہیں، ایسی انٹیلی جنس سازشیں ہمارے نظام اور قائدین کے ذہنوں کو الجھا نہیں سکتیں اور دشمن اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کر سکتے۔