(UR)خبریں(UR)سیاستTOP(UR)

امارت اسلامیہ ہمسایہ کی حیثیت سے بہتر تعلق اور عدم مداخلت پر یقین رکھتی ہے: مولوی عبدالکبیر

کابل(بی این اے ) چین میں امارت اسلامیہ کے سفیر سید محی الدین سادات نے چین کے صوبہ یونان کے شہر کیمنگ میں 7ویں چین-جنوبی ایشیا اور 27ویں چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ نمائش میں شرکت کی۔ جبکہ نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر نے مذکورہ تقریب سے آن لائن خطاب کیا۔
نمائش کے افتتاحی اجلاس میں کئی ممالک کے وزراء، سفیروں اور سینئر سفارت کاروں نے شرکت کی۔ امارت اسلامیہ کے رئیس الوزراء کے معاون سیاسی مولوی عبدالکبیر سمیت متعدد ممالک کے صدور، وزرائے اعظم اور ان کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا۔ جن میں متعدد ذاتی طور جبکہ کچھ آن لائن طور پر شریک ہوئے۔
نمائش کے افتتاحی اجلاس میں مولوی عبدالکبیر نے امارت اسلامیہ کی پالیسی کو معیشت پر مبنی قرار دیا اور مزید کہا کہ اس طرح کی نمائشیں خطے کے ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لاتی ہیں۔ امارت اسلامیہ دی بیلٹ اینڈ روڈ سمیت تمام شعبوں میں جامع تعاون پر یقین رکھتی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے تیار ہے۔
مولوی عبدالکبیر نے افغانستان میں سیکیورٹی صورتحال کو قابل اعتماد قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے خطے یا دنیا کے ممالک کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ باہمی احترام اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر یقین رکھتی ہے۔
اس کے بعد نمائش کے موقع پر چین میں امارت اسلامیہ کے سفیر نے چوتھے چین-جنوبی ایشیا تعاون فورم میں گہرے عملی تعاون اور مشترکہ ترقی کے حوالے سے جامع گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں چین۔افغانستان نے ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کی، چین کی جانب سے افغانستان کے منجمد اثاثے بحال کرنے کی کوششیں، آمو کے علاقے میں تیل نکالنے کا عملی کام، 98 فیصد افغانی مصنوعات کا ٹیرف لیول صفر کرنا، افغان تاجروں کو چین میں ہونے والی مختلف نمائشوں میں افغان مصنوعات کی نمائش کے مواقع فراہم کرنا، دونوں اطراف کے تاجروں کو ویزوں کے اجراء کے عمل کو دوبارہ شروع کرنا، دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے کابل اور پھر چین کے سرکاری دورے، افغانستان، پاکستان اور چین کے سہ فریقی تجارتی تعلقات اور دیگر عوامل عملی تعاون اور مشترکہ ترقی کی مثالیں ہیں۔
انہوں نے خطے کے ممالک بالخصوص چین کے ساتھ عملی تعاون اور مشترکہ ترقی کے لیے مزید کام کرنے پر زور دیا اور مزید کہا کہ اب افغانستان میں بڑے اقتصادی منصوبوں کے نفاذ کے لیے ایک بہترین ماحول فراہم ہوگیا ہے۔ افغانستان خطے کے لیے رابطے اور ٹرانزٹ کے لیے اچھا اسٹریٹجک پوائنٹ ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

واپس اوپر بٹن