
کابل (بی این اے)
وزیر معدینیات و پیٹرولیم شیخ شہاب الدین دلاور نے اپنے دورہ بغلان کے دوران کانوں کے تکنیکی اخراج کے لیے 14 افراد کو کان کنی کے اجازت نامے جاری کردیے۔
اس حوالے سے منعقدہ اجلاس میں شیخ شہاب الدین دلاور نے بتایا کہ مذکورہ افراد کو نو ماہ کے لیے کان کنی کے اجازت نامے عارضی اور مشروط طور پر جاری کیے گئے ہیں۔ مذکورہ افراد وزارت معدینیات و پیٹرولیم کے قوانین اور شرائط کے مطابق کام کے پابند ہوں گے۔ وزارت سے طے شدہ شرائط کی پابندی کی صورت میں ہی انہیں مستقل پرمٹ دیا جائے گا۔
اسی دوران وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم کے سیکریٹری پلاننگ و پالیسی شیخ ضیاءالرحمٰن آریوبی نے کہا کہ اس پرمٹ میں وزارت معدینیات علاقے کا ابتدائی سروے کرنے کے بعد عارضی اجازت نامہ جاری کرتی ہے۔
وزارت معدینیات ایکسٹریکٹر اور عارضی پرمٹ کے حامل افراد کی معدنی سرگرمیوں کی نگرانی، خلاف ورزی کی صورت میں اجازت نامہ کی منسوخی اور قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے پرمٹ کی شرائط میں ترمیم کرسکتی ہے۔
ضیاء الرحمن آریوبی نے مزید کہا پرمٹ ہولڈرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ مخصوص جگہ سے ہی معدنی مواد نکالیں، غیر قانونی طور پر نکالے گئے مواد کی فروخت سے گریز کریں۔ کان کنی کے دوران تکنیکی معیارات کو مد نظر رکھیں۔
پرمٹ ہولڈر کسی دوسرے شخص کے ساتھ معاہدہ نہیں کر سکتا۔ پرمٹ ہولڈر وزارت معدینیات کو انسپیکشن کی سہولت فراہم کرے گا۔ وزارت معدینیات کی تکنیکی سفارشات کو قبول کرے گا۔ معدینیات کے اخراج میں جدید آلات کا استعمال کرے گا۔ کم عمر بچوں سے کام نہیں لیا جائے گا۔ کان کنی کے بنیادی ضوابط کو مدنظر رکھے گا اور کوئلہ خریداروں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرے گا۔
اسی اثنا نارتھ کول کمپنی کے ڈائریکٹر مولوی امین اللہ احمدی نے بتایا کہ ان کے سروے کے مطابق بغلان میں کوئلے کی کان کنی کے 400 مقامات ہیں جن میں سے 14 مقامات سے کوئلہ نکالا جارہا ہے۔