خبریںسیاستTop

تنازعات سفارتی ذرائع اور مثبت اقدامات کے ذریعے حل ہونے چاہییں:افغان وزارت خارجہ

کابل (بی این اے) امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے امارت اسلامیہ افغانستان کے مزید کئی عہدیداروں پر ویزہ پابندیوں کے اعلان پر امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے درمیان فاصلوں کے اضافے کا باعث قرار دیا ہے۔
باختر نیوز ایجنسی کو ملنے والی وزارت خارجہ کے پریس آفس کی اطلاع کے مطابق اس اعلان میں کہا گیا ہے: امارت اسلامیہ افغانستان، ایک ذمہ دار حکومت کے طور پر، اپنے شہریوں کے ان تمام حقوق کے لیے پرعزم ہے جو دین اسلام، افغانوں کی قبول شدہ ثقافت اور وقت کی ضروریات کے مطابق ہیں۔
وزارت خارجہ نے امریکہ کو یاد دلایا ہے کہ مالیاتی اور بینکنگ پابندیوں کے باوجود افغان حکومت اپنے لوگوں کے لیے خوشحال زندگی کے حالات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
وزارت خارجہ نے افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ نظام پر پابندیوں کا تسلسل افغان عوام کے انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی ناجائز پابندیوں کے تسلسل سے لوگوں کی تعلیم اور صحت زندگی کے دیگر شعبوں تک رسائی محدود ہو جائے گی۔
افغان وزارت خارجہ نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ دوحہ معاہدے پر کاربند رہے اور اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ثابت کرے کہ قانونی دستاویزات اور امریکہ کے ساتھ کیے گئے وعدے قابل اعتماد ہیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ افغان حکومت امریکہ کے ساتھ تمام متنازعہ امور پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
افغان حکومت نے امریکہ کے حالیہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ تنازعات سفارتی ذرائع اور مثبت اقدامات کے ذریعے حل کیے جانے چاہییں، کیونکہ دباؤ سے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

واپس اوپر بٹن