
کابل(بی این اے) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر میں سو ملین افراد اپنے گھروں سے بےگھر ہوچکے ہیں۔
یہ خبر ایسے وقت میں دی گئی ہے جب آج سے دو روز قبل دنیا بھر میں مہاجرین کا عالمی دن منایا گیا۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے امور مہاجرین نے کہا ہے کہ جون 2022 کے اختتام تک جمع کیے جانے والے اعداد وشمار کے مطابق دنیا بھر میں انسانی حقوق کی پامالی اور نظم عمومی کے درہم برہم ہونے کی وجہ سے پوری دنیا میں لوگ بے گھر ہوئے ہیں، جن کی تعداد 100 ملین تک پہنچ چکی ہے۔
یاد رہے افغانستان ان آٹھ ممالک میں سے ہے جس کے شہریوں کی بڑی تعداد دنیا بھر میں پناہ گزین ہے۔
اقوام متحدہ کی نشر کردہ رپورٹ کے مطابق 2022 میں تقریبا 13.6 ملین افراد پوری دنیا میں بے گھر ہوئے ہیں۔
یہ اعداد وشمار ظاہر کرتے ہیں کہ گذشتہ سال کی بہ نسبت دنیا میں بے گھر افراد کی تعداد میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یہ تعداد پچھلے دس سال میں مہاجرین کی تعداد میں دو گنا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ 2012 میں ہر 167 میں سے ایک فرد بے گھر تھا۔
اقوام متحدہ نے مزید کہا ہے کہ یوکرائن جنگ کے باعث دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا میں پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں اجتماعی نقل مکانی سامنے آئی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق روس کی جانب سے یوکرائن پر جارحیت کے آغاز سے 2022 کے نصف تک 5.4 ملین یوکرائنی شہری اپنا ملک چھوڑ کردیگر ملکوں میں پناہ گزین ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی دی ہوئی معلومات بتاتی ہیں کہ بالترتیب ترکیہ، کولمبیا، جرمنی، اور پاکستان وہ چار ممالک ہیں جن میں سب سے بڑی تعداد میں مہاجرین موجود ہیں۔