
کابل (بی این اے)
قومی خوراک و ادویات اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبد الباری عمر کا کہنا ہے کہ خوراک اور ادویات کے معیار کی حفاظت اور بہتر کنٹرول انتظامیہ کی ترجیح ہے۔
ڈاکٹر عبدالباری عمر نے آج صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے اس شعبہ کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خوراک اور ادویات کی درست تشخیص اور بہتر کنٹرول اس محکمے کی ذمہ داریوں میں سے ایک ہے اور صرف ملکی پیداوار کو مضبوطی اور وسعت دے کر ہی ہم لوگوں کو محفوظ خوراک اور معیاری ادویات فراہم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا گزشتہ دو ماہ کے دوران اس محکمہ کی جانب سے 923 فارمیسیز، 164 ہول سیلرز، 139 درآمدی کمپنیاں، 22 مینوفیکچرنگ فیکٹریوں اور 53 خصوصی ہسپتالوں کی نگرانی اور چیکنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 43 اقسام کے غیر قانونی 1700 ایکسپائر اور 8قسم کی مشکوک ادویات پکڑی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا گزشتہ سال 1401 ہجری میں 209 تھوک فروشوں، 218 کمپنیوں اور 6 ادویات بنانے والی فیکٹریوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی اور دو ہزار سے زائد فارماسسٹوں کو کام فراہم کیا گیا۔
ڈاکٹر عمر نے یہ بھی کہا ملک کے زونز میں خوراک اور مصالحہ جات کی تشخیص کے لیے لیبارٹریز قائم کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ خوراک اور ادویات تصدیق کے بعد ملک میں داخل ہو سکیں۔
انہوں نے ملک میں اسمگل شدہ ادویات کی درآمد کے بارے میں کہا اس حوالے سے سخت جد وجہد جاری ہے۔ ہم ملک میں ادویات کی 70 فیصد اسمگلنگ روکنے میں کامیاب ہو ئے ہیں۔
انہوں نے امارت اسلامیہ کی قیادت سے کہا کہ وہ اس علاقے میں نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی مزید مدد اور تعاون کریں۔
واضح رہے کہ ملک میں ادویات کی 95 فیکٹریاں، تقریباً 1800 سپلائی کمپنیاں، 1700 سے زائد ہول سیلرز اور 14500 فارمیسی نیشنل فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن میں رجسٹرڈ ہیں۔
اس وقت ملک میں 650 قسم کی ادویات تیار کی جاتی ہیں اور اس تعداد کو بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ لوگ اپنی ضروریات کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ ادویات استعمال کر سکیں۔