
کابل(بی این اے) نئے کابل شہر کے عظیم منصوبے کا عملی کام آج امارت اسلامیہ کے اعلیٰ حکام سمیت ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت اور خاور تعمیراتی کمپنی کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کے ساتھ باضابطہ طور پر شروع ہو گیا ہے۔
کابل کا نیا شہر موجودہ شہر کے شمال میں واقع ہے جو ضلع دہ سبز کے تمام علاقوں، شکردرہ، قرہ باغ، ستالف اور کلکان اضلاع کے کچھ علاقوں اور صوبہ پروان کے ضلع بگرام کے باریک آب کے علاقے پر محیط ہے۔
مذکورہ شہر 740 مربع کلومیٹر رقبے پر بنایا گیا ہے جو کہ 3 لاکھ 70 ہزار جریب (1لاکھ 85 ہزار ایکڑ) کے برابر ہے اور یہ موجودہ شہر کابل سے تقریباً ڈیڑھ گنا بڑا ہے۔
نیو کابل سٹی پراجیکٹ کے ماسٹر پلان پر دو مرحلوں میں عملدرآمد کیا جائے گا جو 15 سال پر مشتمل ہوگا۔
پہلے مرحلے میں 10 لاکھ افراد کے لیے 250,000 گھر تعمیر کیے جائیں گے جن میں تجارتی، زرعی اور تفریحی علاقے شامل ہوں گے۔
نیو کابل پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کا دوسرا حصہ خاور کنسٹرکشن کمپنی وزارت ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کی نگرانی میں کر رہی ہے اور اس سے ہزاروں افراد کو بلواسطہ اور بلاواسطہ روزگار ملے گا۔
پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں شعبہ امور کے سربراہ شیخ نورالحق انوری نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امارت اسلامیہ ملک کی معاشی خود کفالت کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے اور افغانستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرے۔
نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر آخوند نے اس منصوبے کے آغاز کی تقریب میں کہا کہ کابل کا نیا شہر اس دور کی تمام سہولیات موجود ہوں گے ۔ اور اس پراجیکٹ کے شروع ہونے سے بہت سے شہریوں کو روزگار اور سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کا موقع میسر آئے گا۔اس پراجیکٹ کی تکمیل سے موجودہ شہر میں بھیڑ کافی حد تک کم ہو جائے گی۔
رئیس الوزراء کے معاون انتظامی امور مولوی عبدالسلام حنفی نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام قومی تاجروں اور سرمایہ کاروں کا فرض ہے کہ وہ ملک کی تعمیر میں حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر حصہ لیں۔
وزیر اقتصادیات مولوی دین محمد حنیف نے مذکورہ تقریب میں کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں ملک میں اربوں ڈالرز کے آنے کے باوجود بہت سے افغان خاندان اب بھی غربت اور معاشی مسائل سے نبرد آزما ہیں۔
انہوں نے بیرون ملک مقیم افغان سرمایہ کاروں سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے تمام یا کچھ اثاثے افغانستان منتقل کرکے اپنے ملک کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالیں۔
ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت کے ڈائریکٹر شیخ حمد اللہ نعمانی نے یقین دلایا کہ اس قومی منصوبے سے متعلق علاقوں کے تمام متعلقہ دستاویزات کا بغور جائزہ لیا گیا ہے اور بدعنوانی کو روکا گیا ہے۔