(UR)خبریں(UR)اقتصادTOP(UR)

گزشتہ مالی سال میں ملک میں تین ارب سے زائد نئے بینک نوٹ آئے ہیں:افغانستان سٹیٹ بینک

کابل (بی این اے) دا افغانستان بینک (افغان سٹیٹ بینک) کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ مالی سال (21مارچ 2022 تا 20 مارچ 2023) میں ملک میں تین ارب ایک سو چالیس ملین کے نئے بینک نوٹ آئے ہیں۔
دا افغانستان بینک کے عہدیداروں نے گزشتہ مالی سال میں اپنی سرگرمیوں اور حاصل کردہ اہداف کی رپورٹ میڈیا کے ساتھ شیئر کی۔
پریس کانفرنس میں بینک کی مانیٹری پالیسی کے سربراہ احمد جواد صداد نے بینک کے اہداف، اہم فرائض اور مرکزی بینک کی کامیاب پالیسیوں کے کامیاب نفاذ کے بارے میں معلومات پیش کیں اور کہا دا افغانستان بینک گزشتہ مالی سال میں افغانی کو غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے میں بہتر طریقے سے محفوظ رکھنے کے لیے افغانی کی مالیت میں اضافہ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
صداد نے مزید کہا کہ گزشتہ مالی سال میں امریکی ڈالر کے مقابلے افغان کرنسی کی قدر میں 1.01 فیصد اضافہ ہوا، جب کہ اس سے قبل والے سال میں امریکی ڈالر کے مقابلے "افغانی” کی قدر میں 13.86 فیصد کمی ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا گذشتہ مالی سال میں ملک میں 3 ارب 140 کروڑ 8 لاکھ کے نئے بینک نوٹ آئے جن میں 10، 20، 50، 100 افغانی کے نوٹ شامل ہیں، جن میں سے 1 ارب 1 کروڑ کمرشل بینکوں، صوبائی بینکوں اور بینک اداروں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔
صداد نے وضاحت کی کہ دا افغانستان بینک مارکیٹ سے پرانے افغانی بینک نوٹ جمع اور نئے بینک نوٹ تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ان کے بقول دا افغانستان بینک نے گزشتہ مالی سال میں 8 ارب 684 ملین 2 لاکھ 40 ہزار 419 افغانی ریونیو اکٹھا کیا ہے جو کہ اس سے قبل والی مالی سال کے مقابلے میں 59.5فیصد زیادہ ہے۔
نیز مرکزی بینک کے مارکیٹ آپریشنز کے سربراہ محمد عباس سامح نے بھی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور کہا اگرچہ دا افغانستان بینک کی اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کے ایک بڑے حصے تک رسائی گزشتہ انیس ماہ سے منقطع ہے، بینک اپنی کوششوں سے ان ذخائر کے ایک چھوٹے سے حصے تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
سامح نے مزید کہا ملک کے تمام زرمبادلہ کے ذخائر 9.28 بلین ڈالر ہیں جن میں سے 7.30 بلین ڈالر جو کہ ذخائر کا 79 فیصد ہے، امریکہ کے قبضے میں ہیں۔
ان کے مطابق اس رقم میں 1.8 بلین ڈالر کے زرمبادلہ کے وہ ذخائر بھی شامل ہیں جو کہ ذخائر کا 19 فیصد ہے۔ یہ سات ممالک (سوئٹزرلینڈ، جرمنی، انگلینڈ، آئرلینڈ، اٹلی، متحدہ عرب امارات اور پاکستان) کے 11 بینکوں میں ہے۔
اسی دوران دا افغانستان بینک کے اسلامی بینکاری کے سربراہ ڈاکٹر محمد یوسف سلیم نے اسلامی بینکاری کے بارے میں معلومات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی بینکاری اس وقت دنیا کے تمام ممالک میں فروغ پا رہی ہے اور دا افغانستان بینک بھی اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔
پریس کانفرنس کے آخری حصے میں دا افغانستان بینک کے غیر بینکنگ مالیاتی اداروں کے نگران سربراہ احمد ظاہر ناصرزئی نے گزشتہ مالی سال میں نان بینکنگ سیکٹر کی اہم سرگرمیوں کے بارے میں رپورٹ دیتے ہوئے کہا کہ غیر معیاری خدمات کی فراہمی پر 2500 سے زائد منی ایکسچینجز کے لائسنس منسوخ کے گئے۔ لائسنسنگ سسٹم مضبوط بنایا گیا۔ 700 سے زائد بغیر لائسنس کے کام کرنے والے منی ایکسچینجرز غیر قانونی قرار دے کر ختم کردیے گئے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

واپس اوپر بٹن