خبریںسیاستTop

افغانستان کے ساتھ تجارت میں اضافہ سٹریٹجک ترجیح ہے:وزیر خارجہ ترکمانستان

 

کابل (بی این اے) افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی اور ان کے وفد نے ترکمانستان کے کابینہ کونسل کے سیکریٹری اور وزیر خارجہ رشید مرادوف سے ملاقات کی۔
اس ورکنگ میٹنگ میں افغانستان اور ترکمانستان کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی، جس میں دو طرفہ تعلقات، عشق آباد میں افغانستان کی سفارتی موجودگی کی سطح اور افغانستان کی سرزمین پر اس منصوبے پر عمل درآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ترکمانستان کی جانب سے صوبہ ہرات کو بجلی کی درآمد میں اضافے، لاجورد روڈ کی بحالی، افغانستان ریلوے کی ترقی اور ترکمانستان کی سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔
مولوی امیر خان متقی نے کہا کہ دوطرفہ تجارت اور سامان کی ترسیل میں اضافے کے لیے افغان تاجروں اور اہلکاروں کی ترکمانستان منتقلی کے لیے سہولیات پیدا کی جائیں۔
انہوں نے ترکمن فریق کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے افغان اہلکاروں کو تربیت دی اور امید ظاہر کی کہ ترکمانستان میں افغان طلباء کو مزید وظائف دیے جائیں گے۔
امیرخان متقی نے افغانستان کی سرزمین پر تاپی منصوبے کے افتتاحی امور کے عملی کام کے بارے میں افغانستان کی جامع تیاریوں کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں۔
اس ملاقات میں افغان وزیر خارجہ نے ہرات نورالجہاد سب سٹیشن میں کام کی پیش رفت، صوبہ ہرات میں بجلی میں اضافے اور D-TOP منصوبے کے حوالے سے افغان حکومت کی تیاریوں کی یقین دہانی کرائی۔ ساتھ ہی ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد مردوف نے اس جائزے میں تمام متعلقہ امور پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت میں اضافے ہماری ایک سٹریٹجک ترجیح ہے، اور اس پر دونوں طرف سے کام ہونا چاہیے، ترکمانستان افغان تاجروں اور اہلکاروں کی نقل و حمل کے لیے سہولیات فراہم کرے گا۔
رشید مرادوف نے افغان طلباء کو بجلی، ریلوے، نقل و حمل اور گیس کے شعبوں میں وظائف دینے کا عزم ظاہر کیا۔
ترکمانستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے تاپی منصوبے کے شعبے میں کافی کام کیا ہے اور دونوں ممالک کی مشترکہ کوششیں جاری ہیں تاکہ مستقبل قریب میں افغانستان میں تاپی منصوبہ شروع کیا جا سکے۔
رشید مردوف نے مزید کہا کہ ہرات میں دو ٹیمیں نورالجہاد سب سٹیشن کی استعداد بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہیں تاکہ ہرات شہر کے آس پاس کے علاقوں کو بجلی کی فراہمی میں اضافہ کیا جا سکے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تورغنڈی میں ریلوے اسٹیشن کی استعداد کار بڑھانے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، دونوں ٹیکنیکل ٹیمیں اس وقت تک کام کرتی رہیں گی جب تک اسے جلد کھول نہیں دیا جاتا۔
لاجورد روڈ کی ترقی کے حوالے سے ایک روزہ ورکنگ مذاکرات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ لاجورد روڈ کے لیے نمائندوں کا ایک اجلاس مستقبل قریب میں عشق آباد میں منعقد کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس اجلاس میں دونوں فریق نے متعلقہ شعبوں میں اعلیٰ سطح پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا تاکہ دونوں ممالک کے مفادات میں بڑے عملی اقدامات کیے جا سکیں۔

Show More

Related Articles

Back to top button