خبریںاقتصاد‏معاشرہTop

بغلان، شوگر مل کی تعمیر نو کے بعد آج باقاعدہ افتتاح

 

بغلان (بی این اے)وزارت خزانہ کی جانب سے تعمیر نو کے بعد آج بغلان شوگر فیکٹری کا افتتاح کردیا گیا۔
قندوز سپینزر اسٹیٹ کمپنی کے نائب صدر رحمت اللہ رحمانی کا کہنا ہے کہ بغلان شوگر اسٹیٹ کمپنی میں 350 پروفیشنل و ٹیکنیکل اور 700 سروس ورکرز کو ملازمت فراہم کی گئی ہے۔ آپریشنل ہونے کے بعد یہ شوگر مل ملکی ضرورت کا تین فیصد شوگر فراہم کرے گا۔
بغلان کے گورنر مولوی عبدالرحمن حقانی نے اس صوبے کی سرکاری شوگر مل کے افتتاحی تقریب میں کہا کہ ہم صوبہ بغلان میں شروع ہونے والے منصوبوں کی حمایت کرتے ہیں اور کسی کو بھی ان چھوٹے بڑے منصوبوں کو روکنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بغلان اسٹیٹ شوگر مل کی افتتاحی تقریب میں اسٹیٹ کمپنیوں کے جنرل منیجر الحاج مولوی عبدالحمید اخندزادہ نے کہا کہ موجودہ نظام کی قیادت تمام کمپنیوں اور کارخانوں کو فعال بنانے کے لیے پرعزم ہے اور وہ اس مقصد کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔
مولوی احمدجان بلال، ڈائریکٹر کوآرڈینیشن آف اسٹیٹ انٹرپرائزز نے کہا کہ اس فیکٹری کی فعالیت سے ملک نے صنعت کے میدان میں خود کفالت کی طرف ایک قدم اٹھایا ہے اور صوبہ بغلان کے سیکیورٹی فورسز کے تعاون سے ہمارے پیشہ ورانہ اور تکنیکی عملے کو بغلان شوگر مل میں کام کا موقع فراہم ہوا ہے۔
بغلان شوگر فیکٹری 1941 میں جرمنی کے تعاون سے قائم کی گئی تھی جو خانہ جنگیوں کے باعث 1992 میں بند ہوگئی تھی، چند سال قبل مذکورہ فیکٹری نے دوبارہ کام شروع کیا لیکن خام مال کی کمی، فیکٹری کی زمینوں پر قبضے اور حکمران حکومت کی نظر اندازی اس کے زوال کا باعث بنی۔
چقندر سے چینی بنانے والی بغلان شوگر فیکٹری افغانستان کی واحد فیکٹری ہے جو چینی تیار کرتی ہے۔ یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ اگر یہ کارخانہ 100 فیصد فعال ہو گیا تو نو شمالی اور شمال مشرقی صوبوں میں چقندر کے کھیت پھر سے لہلہانے لگیں گے۔

Show More

Related Articles

Back to top button