خبریں‏دنیاTop

نئے سال کا آغاز، تل ابیب پر حماس کے حملوں نے اسرائیلی دارالحکومت کے شہریوں کو چونکا دیا۔

 

کابل (بی این اے) جہاں نئے سال کی پہلی رات اسرائیل نے غزہ پر حملے جاری رکھے وہیں حماس نے اسرائیل کے مرکز تل ابیب کو بھی راکٹ سے نشانہ بنایا۔
حماس کے راکٹ حملوں نے تل ابیب کے باشندوں کو حیران کر دیا۔
اسرائیلی خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ حماس نے 2024 کے پہلے گھنٹوں میں اسرائیل پر کم از کم 20 راکٹ داغے، ان راکٹوں کا نشانہ تل ابیب تھا، اور سرخ سائرن جو کہ ایک انتہائی خطرے کی وارننگ ہے، تل ابیب اور اسرائیل کے وسطی و جنوبی علاقوں میں بجائی گئی۔
قابض حکومت کے حکام کا کہنا تھا کہ ان میں سے زیادہ تر راکٹ آئرن ڈوم سسٹم سے تباہ ہوئے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ "حماس کی اسرائیلی شہروں میں راکٹ داغنے کی صلاحیت نمایاں طور پر کم ہو گئی ہے”، سوائے تل ابیب اور اسرائیل کے دیگر حصوں کے کل رات کے واقعات غزہ جنگ کی حقیقی صورت حال کا اظہار کرتے ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اسرائیل اب بھی کمزور ہے۔
ادھر نیتن یاہو کے استعفے کے لیے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں اور اسرائیلی حکومت کے مخالفین کا کہنا ہے کہ حماس کو تباہ کرنے کی کارروائی عام شہریوں کے لیے تباہ کن نتائج کے باوجود ناکام رہی ہے۔
دریں اثناء واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیل کے لیے غزہ جنگ کے معاشی نتائج کے بارے میں ایک رپورٹ میں اندازہ لگایا ہے کہ غزہ جنگ سے اسرائیل کو یومیہ 220 ملین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے اور یہ ملک غزہ جنگ میں اب تک 18 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کر چکا ہے۔

Show More

Related Articles

Back to top button